حشر میں پھر ملیں گے میرے دوستوں
بس یہی ہے پیام آخری آخری
کہنا سب جیتے جی کے ہیں شکوے گلے
آج سے ختم دنیا کے سب سلسلے
شمع ڈھلنے کو ہے ، دم نکلنے کو ہے
اب ہے قصہ تمام آخری آخری
حشر میں پھر ملیں گے میرے دوستوں
مجھ کو نہلا کے پہنا دیے ہیں کفن
رو چکے مل کے ماں باپ بھائی بہن
موت بھی دوستوں آج حیرت میں ہے
اب ہے قصہ تمام آخری آخری
حشر میں پھر ملیں گے میرے دوستوں
خوشبؤں میں کفن کو بسانے لگے
میری میت کو دلہن بنانے لگے
دوستوں اب آٹھاؤ جنازہ میرا
ہوچکا انتظام آخری آخری
حشر میں پھر ملیں گے میرے دوستوں
مجھ کو زیر زمین لوگ دفنا گئے
کس قدر سنگدل ہو کہ فرما گئے
دوستوں چین کی نیند سوتے رہو
بس یہی ہے مقام آخری آخری
حشر میں پھر ملیں گے میرے دوستوں
کیسی دنیا ہے مرشد غضب رے غضب
چند دنوں میں یہاں بھول جاتے ہیں سب
جس بہانے میری یاد آجائے تو
پڑھ لینا یہ کلام آخری آخری
حشر میں پھر ملیں گے میرے دوستوں
۔
اتوار، 12 مئی، 2019
حشر میں پھر ملینگے دوستو
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
بلوگ پوسٹ کو گوگل سرچ میں باآسانی لانے کا طریقہ بیان کریں، ہم نے کئی مضامین لکھی ہے لیکن سرچ انجن پر نہیں آرہا ہے آخر کیوں؟
جواب دیںحذف کریں