جمعہ، 12 جولائی، 2019

اشعار

نہ بجھا چراغ ِدیار ِدل
نہ بچھڑنے کا تُو ملال کر
تجھے دے گی جینے کا حوصلہ
میری یاد رکھ لے سنبھال کر
.
یہ بھی کیا کہ اک ہی شخص کو
کبھی سوچنا، کبھی بھولنا
جو نہ بجھ سکے وہ دیا جلا
جو نہ ہو سکے وہ کمال کر
.
غم ِآرزو میری جستجو
میں سمٹ کہ آگیا روبرو
یہ سکُوت ِمرگ ہے کس لیے
میں جواب دوں، تُو سوال کر

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں